
اگر تلاش کروں کوئی مل ہی جائے گا
مگر تمہاری طرح کون مجھ کو چاہے گا
تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گا
مگر وہ آنکھیں ہماری کہاں سے لائے گا
مفہوم
شاعر نے ان اشعار میں محبت کی شدت، محبوب کی انفرادیت، اور اپنی جذباتی وابستگی کو نہایت خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔ پہلے شعر میں شاعر کہتا ہے کہ اگر میں کسی کو تلاش کروں تو شاید کوئی اور مل بھی جائے، لیکن جو محبت اور خلوص تم نے مجھ سے کیا، ویسا کوئی اور نہیں کرے گا۔ یہ مصرع محبوب کی انفرادیت کو واضح کرتا ہے، کہ دنیا میں شاید محبتیں بہت ہوں، لیکن ہر محبت کی کیفیت اور گہرائی ایک جیسی نہیں ہوتی۔
دوسرے شعر میں شاعر محبوب کو یقین دلاتا ہے کہ تمہیں دنیا میں بہت سے لوگ محبت بھری نظروں سے دیکھیں گے، لیکن وہ نگاہیں، وہ جذبات، اور وہ خلوص جو میری آنکھوں میں تمہارے لیے ہیں، کوئی اور کہاں سے لائے گا۔ یہ مصرع اس بات کا اظہار ہے کہ شاعر کی محبت منفرد ہے اور اس کی شدت و خلوص کو کوئی دوسرا نہیں دوہرا سکتا۔
یہ اشعار محبت کی گہرائی اور جذباتی انفرادیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ شاعر محبوب کو یہ سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ دنیا میں شاید محبت کرنے والے بہت ہوں، لیکن جو احساسات، احترام، اور چاہت وہ اپنے محبوب کے لیے رکھتا ہے، وہ دوسروں کے بس کی بات نہیں۔
یہ اشعار محبت کے ایک حسین پہلو کو پیش کرتے ہیں، جہاں عاشق اپنے محبوب کی اہمیت اور اپنی محبت کی انفرادیت کا اعتراف کرتا ہے۔ شاعر نے ان اشعار میں محبت کی خوبصورتی، جذبات کی شدت، اور اپنی وفاداری کو دلکش انداز میں بیان کیا ہے، جو قاری کے دل کو چھو لیتے ہیں۔